نئی دہلی:4 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) کانگریس نے کم از کم آمدنی منصوبہ ’نیائے ‘ کے اعلان کے بعد سے بی جے پی لیڈروں میں بوکھلاہٹ ہونے کا دعوی کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ حکومت آنے پر اس منصوبہ کو لاگو کیا جائے گا؛ کیونکہ وہ حکمران پارٹی کی طرح جملہ بازی نہیں کرتی ہے۔کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے پارٹی کے دہلی یونٹ کے دفتر میں صحافیوں کو بتایا کہ:’ ہمارا منشور وسیع گفتگو اور مباحثہ کے بعدمرتب کیا گیا ہے ۔ اس میں سب سے اہم شق ’نیائے ‘ ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی اور وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے کچھ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ :’ نیائے ‘ کے اعلان کے بعد وزیر اعظم اور دوسرے بی جے پی لیڈروں میں بوکھلاہٹ نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جملہ بازی نہیں ہے،اسے ہم پورا کریں گے۔ کانگریس نے منریگا دیا، فوڈ کی حفاظت دی۔ سب سے بڑے سطح پرقر ض معافی کا اعلان کیا ۔اب ملک کو ’نیائے ‘ کا تحفہ دینے جا رہی ہے۔ اس پریس کانفرنس میں دہلی صوبائی کمیٹی کی صدر شیلا دکشت، ایگزیکٹو چیئرمین راجیش للوٹھیا، ہارون یوسف اور ڈی پی سی سی کے دوسرے سینئر لیڈر موجود تھے۔ سنگھوی نے لوک سبھا انتخابات کے لئے جاری کانگریس کے منشور میں کئے گئے مختلف وعدوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ:’ کسان بجٹ پر سب سے پہلے بات کی گئی ہے، ہم نے یہ بھی کہا ہے کہ قومی زرعی کمیشن بنے گا۔ منریگا میں کام کے دن کے لیے 100 دن کو بڑھا کر 150 دن کریں گے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ یو پی اے حکومت کے 10 برسوں میں زراعت میں ترقی کی شرح 3.5 سے چار فیصد کے درمیان تھی۔ ان کی مدت 1.9 فیصد سے کم ہے۔ غور طلب ہے کہ کانگریس کے سینئر لیڈروں اور ترجمانوں نے اپنے انتخابی منشور پر جمعرات کو ملک کے 22 شہروں میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔